Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ce09ad2e3fad7db0849da44b3bf3b951, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ورلڈ بینک - حارث خلیق کی شاعری - Darsaal

ورلڈ بینک

چلو آؤ

ہم اپنے بینک کے

بڑھتے اثاثوں کے تناسب سے

نئی بلڈنگ بنائیں

اور اس تعمیر میں

ہم وہ وسائل کام میں لائیں

جو پس ماندہ ممالک کے

سبھی نادار جسموں میں

ذخیرہ ہیں

چلو آؤ

ہم ان جسموں کی ساری ہڈیوں کو

خوب کوٹیں

پھر ان کو پیس کے گارا بنائیں

ہم ان کے گوش کے ٹکڑے جلا کر

پلستر بھی بنائیں اور ڈامر بھی

مگر سارے عمل میں

وہ تعفن کم سے کم ہو جو

کسی بھی چیز کے جلنے سے چو طرفہ

فضا میں پھوٹ پڑتا ہے

چلو آؤ

ہم ان جسموں سے

ایک اک رگ بھی کھینچیں

اور رگوں کو وائرنگ کے کام میں لائیں

پھر ان جسموں کے سب اعضا نچوڑیں

اور لہو سے اس عمارت کا

چمکتا رنگ اور روغن بنائیں

عمارت جب مکمل ہو چکے تو

انہیں جسموں سے کچھ کے مغز لے کر

انہیں سرمائے کی حدت سے پگھلائیں

اثاثے اور بڑھ جائیں

(1208) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

World-bank In Urdu By Famous Poet Haris Khaleeq. World-bank is written by Haris Khaleeq. Enjoy reading World-bank Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haris Khaleeq. Free Dowlonad World-bank by Haris Khaleeq in PDF.