سکون
ایک طویل عمر
تم اور میں
اپنے اپنے گھروں میں بند تھے
جہاں زندگی نے کڑے پہرے لگا رکھے تھے
اصولوں کے رشتوں کے اور فرائض کے
اس تمام مدت میں
جو شاید سترہ برس تھی یا ستر
ایک دوسرے کی سانس کی آواز نے
ہمیں تپش دی
آواز جو بہت ہلکی بہت مدھم تھی
تپش جو دور تھرتھراتی لو سے بھی ملائم
اور ایک دن
سانسوں کی تپش
اور تھرتھراتی لو کی آگ میں
زندگی کے سارے پہرے موم کی طرح پگھل گئے
ویران گھر میں گلاب کے رنگ
اور موتیا کی خوشبو کا اضطراب بکھر گیا
جس نے ہماری پر سکون خاموشی
کو ریزہ ریزہ کر دیا
آؤ آج پھر ہم
تم اور میں
اپنے پیروں کے ارد گرد
ہلکی ہلکی لکیروں کے دائرے کھینچے لیں
یہ لکیریں شاید کبھی دیوار بن جائیں
اور ہم پھر اپنے اپنے گھروں میں
سکون کی نیند سو سکیں
(1649) ووٹ وصول ہوئے
Sukun In Urdu By Famous Poet Harbans Mukhia. Sukun is written by Harbans Mukhia. Enjoy reading Sukun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Harbans Mukhia. Free Dowlonad Sukun by Harbans Mukhia in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends