کیا نظر کی ہشیاری خود اسیر مستی ہے

کیا نظر کی ہشیاری خود اسیر مستی ہے

جو نگاہ اٹھتی ہے محو خود پرستی ہے

بادلوں کو تکتا ہوں جانے کتنی مدت سے

ایک بوند پانی کو یہ زباں ترستی ہے

اک جنم کے پیاسے بھی سیر ہوں تو ہم جانیں

یوں تو رحمت یزداں چار سو برستی ہے

رات غم کی آئی ہے ہوشیار دل والو

دیکھنا ہے یہ ناگن آج کس کو ڈستی ہے

شاید آج آئینہ دل کا ٹوٹ ہی جائے

پھر نظر کی ویرانی زندگی پہ ہنستی ہے

میں نے اپنی پلکوں پر غم کدے سجائے ہیں

آرزو کے ماتم میں سوگوار ہستی ہے

اب بتابش اختر تیرگی ہے افزوں تر

روشنی بھی بک جائے یہ کمال‌ پستی ہے

(895) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Nazar Ki Hushyari KHud-asir-e-masti Hai In Urdu By Famous Poet Hanif Fauq. Kya Nazar Ki Hushyari KHud-asir-e-masti Hai is written by Hanif Fauq. Enjoy reading Kya Nazar Ki Hushyari KHud-asir-e-masti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hanif Fauq. Free Dowlonad Kya Nazar Ki Hushyari KHud-asir-e-masti Hai by Hanif Fauq in PDF.