اپنی نظروں کو بھی دیوار سمجھتا ہوگا

اپنی نظروں کو بھی دیوار سمجھتا ہوگا

جو مسافر ترے کوچے سے گزرتا ہوگا

آج ٹھہرا ہے مرا حرف وفا قابل دار

کل تو ہی میری وفاؤں کو ترستا ہوگا

ضبط کا حد سے گزرنا بھی ہے اک سیل بلا

درد کیا ہوگا اگر حد سے گزرتا ہوگا

اس کی تعریف میں جب کوئی کہی جائے غزل

کچھ نہ کچھ رنگ قصیدے کا جھلکتا ہوگا

کشتۂ ضبط فغاں نغمۂ بے ساز و صدا

اف وہ آنسو جو لہو بن کے ٹپکتا ہوگا

شعر بن کر مرے کاغذ پہ جو آیا ہے لہو

اشک بن کر ترے دامن سے الجھتا ہوگا

ہیں جو لرزاں مہ و انجم کی شعاعیں اخگرؔ

کوئی بیتاب فلک پر بھی تڑپتا ہوگا

(751) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Nazron Ko Bhi Diwar Samajhta Hoga In Urdu By Famous Poet Haneef Akhgar. Apni Nazron Ko Bhi Diwar Samajhta Hoga is written by Haneef Akhgar. Enjoy reading Apni Nazron Ko Bhi Diwar Samajhta Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haneef Akhgar. Free Dowlonad Apni Nazron Ko Bhi Diwar Samajhta Hoga by Haneef Akhgar in PDF.