Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_78a7f121f3423a261922e63d7be3a4bf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چاند کہرے کے جزیروں میں بھٹکتا ہوگا - حامدی کاشمیری کی شاعری - Darsaal

چاند کہرے کے جزیروں میں بھٹکتا ہوگا

چاند کہرے کے جزیروں میں بھٹکتا ہوگا

رقص گاہ میں تو نے ملبوس اتارا ہوگا

یک بہ یک چیخ اٹھے چار دشاؤں کا سکوت

زرد دن میں کبھی ایسا ہو تو پھر کیا ہوگا

تھے وہ درماندۂ شب جاگ کے پھر سوتے تھے

شہر ظلمات ہے کب اس میں سویرا ہوگا

آنکھ کے کالے گڑھوں میں وہ گرفتار تھے سب

کس نے گرتے ہوؤں کو ہاتھ سے تھاما ہوگا

سنگ و آہن کی فصیلوں پہ شرارے لپکے

خون الفاظ کی رگ رگ نے اچھالا ہوگا

لے گئی بہتی ہوا دور بہت دور مجھے

تو نے گھر گھر مجھے بے کار تلاشا ہوگا

کئی دیواریں ہوئی ہیں پس دیوار کھڑی

پھر کوئی سوختہ دل رات کو چیخا ہوگا

موج در موج ہے ان دیکھے جزیروں کا فسوں

تو نے شب بھر مجھے ساحل پہ پکارا ہوگا

شہر کی سڑکوں پہ یہ گھومتے کالے جنگل

گھیر لیں مجھ کو یہ ہر سمت سے پھر کیا ہوگا

بحر تو بحر ہے روپوش ہوئے دشت و جبل

کیا خبر تھی یہ میرے جسم کا سایا ہوگا

تم بھلا مجھ سے خفا ہو کے کہاں جاؤ گی

شہر کی گلیوں میں اس وقت اندھیرا ہوگا

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Kohre Ke Jaziron Mein BhaTakta Hoga In Urdu By Famous Poet Hamidi Kashmiri. Chand Kohre Ke Jaziron Mein BhaTakta Hoga is written by Hamidi Kashmiri. Enjoy reading Chand Kohre Ke Jaziron Mein BhaTakta Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamidi Kashmiri. Free Dowlonad Chand Kohre Ke Jaziron Mein BhaTakta Hoga by Hamidi Kashmiri in PDF.