Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0bb0cfe9c2f585e6e7db31c11eafd3e5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
طلوع سے پہلے - حمیدہ شاہین کی شاعری - Darsaal

طلوع سے پہلے

کبھی

یوں ہی

کسی شب چاندنی کا ہاتھ لگتے ہی

بنا دستک کے کھل جاتا ہے اک کمرے کا دروازہ

دریچوں سے کوئی مدہوش کن خوشبو نکلتی ہے

فضا میں مسکراتی ہے

ہیولے سے کئی پردوں پہ بنتے ہیں بگڑتے ہیں

کوئی موہوم آہٹ پھیل جاتی ہے سماعت پر

کتابیں جاگ اٹھتی ہیں کوئی صفحے الٹتا ہے

ہوا میں سرسراتے ہیں ادھوری نظم کے ٹکڑے

فضا میں تیرتے ہیں ہر طرف بھٹکے ہوئے مصرعے

کہیں مدھم سروں کا ساز کوئی چھیڑ دیتا ہے

اندھیرے کے سمندر میں کوئی بجرا سا چلتا ہے

پرانے گیت بہتے ہیں

اداسی تال دیتی ہے

کبھی شیشوں پہ ہلکی نیل گوں لہریں مچلتی ہیں

کسی آواز کا سایہ کھلی کھڑکی میں آتا ہے

کرن کوئی ذرا سا جھلملا کر ٹوٹ جاتی ہے

سمجھ میں کچھ نہیں آتا

اندھیرے میں بکھرتا کیا ہے کیا ترتیب پاتا ہے

(894) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tulua Se Pahle In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Tulua Se Pahle is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Tulua Se Pahle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Tulua Se Pahle by Hamida Shahin in PDF.