Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_99d4984631430f462afeb3f65cf9eed6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات - حمیدہ شاہین کی شاعری - Darsaal

رات

رات کتنی ساحر ہے

گرد سے اٹے چہرے

بڑھ کے تھام لیتی ہے

اپنے نرم ہاتھوں میں

دن کا شور کانوں سے

پھیکے منظر آنکھوں سے

چن کے پھینک دیتی ہے

بے کراں اندھیروں میں

مضمحل تھکے ماندے

لڑکھڑاتے جسموں کو

بڑھ کے تھام لیتی ہے

رات اپنی بانہوں میں

رات کتنی ماہر ہے

جبر اور مشقت کی

سختیاں بھلانے میں

دوستی نبھانے میں

بے سکون ذہنوں کو

لوریاں سنانے میں

جاگنے سلانے میں

رات کتنی ماہر ہے

رات کتنی بے حس ہے

اس کی آستینوں میں

کتنے سانپ پلتے ہیں

تا سحر گناہوں کے

کیسے دور چلتے ہیں

رات جیسے گونگی ہے

دیکھتی ہے سارا کچھ

اور کچھ نہیں کہتی

رات جیسے بہری ہے

سسکیاں نہیں سنتی

حوصلہ نہیں دیتی

جن کی کشتیوں کو غم

ضبط کے جزیرے پر

ٹھیرنے نہیں دیتا

جن کو بار بد بختی

زیست کے سمندر میں

تیرنے نہیں دیتا

ریگ ساحل شب پر

کیسے سر پٹختے ہیں

رات جیسے اندھی ہے

آسرا نہیں دیتی

دوست ہی نہیں بنتی

رات کتنی بے حس ہے

(1590) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Raat is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Raat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Raat by Hamida Shahin in PDF.