پیاس دائرہ بناتی ہے

ہجر کی اوک سے

درد پیتے ہوئے

پیاس بڑھ جاتی ہے

ہولے جڑوں تک جاتی ہے

ہر طرف اپنے خیمے لگا لیتی ہے

روح میں جسم میں

ذہن میں سوچ میں

نیند میں خواب میں

خون میں آنکھ میں

روح کے ساحلوں

جسم کے سب جزیروں پہ بکھری ہوئی

ذہن کی کھیتیوں

سوچ کے گلستانوں میں اگتی ہوئی

نیند کے دوش پر

خواب کے پنکھ پھیلائے اڑتی ہوئی

خون کے سرخیوں میں ہمکتی ہوئی

آنکھ کے آسماں پر چمکتی ہوئی

پیاس ڈھل جاتی ہے

ہجر کی اوک میں

(1076) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pyas Daera Banati Hai In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Pyas Daera Banati Hai is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Pyas Daera Banati Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Pyas Daera Banati Hai by Hamida Shahin in PDF.