Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bc318060668a46119d09be7ea158f0ac, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھے ورثہ نہیں ملا - حمیدہ شاہین کی شاعری - Darsaal

مجھے ورثہ نہیں ملا

میری ماں کو تالے لگانے کی عادت نہیں تھی

اس کے ٹرنک بھی کھلے رہتے تھے الماریاں بھی

اسے محبت بھی وافر ملی تھی توقیر بھی

اسے سہیلیاں بنانے کی بھی اجازت تھی اور ہنسنے کی بھی

وہ غم بانٹ لینے میں بھی آزاد تھی اور خوشیاں تقسیم کرنے میں بھی

اسے بہت سراہا جاتا تھا اور چاہا بھی

اسے وقار بھی دیا گیا تھا اختیار بھی

اسے تالے لگانے کی نہ عادت تھی نہ ضرورت

اس کا ہاتھ بھی کھلا تھا اور دل بھی

اس کی بیٹی ہر روز تالے خریدتی ہے

جگہ جگہ لگاتی ہے

اس کے پاس سینتنے اور چھپانے کو بہت کچھ ہے

شادی کے اگلے ہی روز

اس نے اپنے پندار کی کرچیاں سمیٹ کر دراز میں رکھیں

عزت نفس کے ٹکڑے الماری میں چھپائے

اپنے وقار کی اڑتی دھجیاں سمیٹ کر ٹرنک میں ڈالیں

ہر جگہ تالا لگانا پڑا

اسے نہ سہیلیاں بنانے کی اجازت ہے نہ ہنسنے کی

اس کے لبوں پر قفل ضروری ہے

وہ نہ کسی کا غم بانٹ سکتی ہے نہ خوشیاں

اسے نہ وقار دیا گیا ہے نہ اختیار

اس کے ہاتھ بھی بندھے ہوئے ہیں پاؤں بھی

کوئی کسی ٹرنک میں نہ دیکھ لے

کسی دراز میں نہ جھانک لے

کوئی آنکھوں میں نہ دیکھ لے

کوئی دل میں نہ جھانک لے

تالے لگانا اس کی ضرورت بھی ہے مجبوری بھی

(851) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Wirsa Nahin Mila In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Mujhe Wirsa Nahin Mila is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Mujhe Wirsa Nahin Mila Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Mujhe Wirsa Nahin Mila by Hamida Shahin in PDF.