Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e73fb6183cf2ffb3ee4f773cae182fc3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حاضر غائب - حمیدہ شاہین کی شاعری - Darsaal

حاضر غائب

اشارہ کس نے توڑا ہے

کہ چوراہے کے بیچوں بیچ

ہم اک دوسرے سے اس طرح ٹکرا گئے ہیں

یہ چاروں راستے

ہم نے محبت کی کدالوں سے تراشے تھے

ہمیں پھولوں پہ چلنے کا اشارہ چاہیے تھا

مگر رشتوں کے بادل جو کبھی دل پر برستے تھے

تو ہریالی کا موسم چاروں جانب پھیل جاتا تھا

وہ بادل کانچ کے مانند یوں ٹوٹے فضاؤں میں

کہ ہر رستا نکیلی کرچیوں کی سرمئی بارش میں بھیگا ہے

یہ چوراہا

کہ جو اپنے ملن کا استعارہ تھا

تماشا گاہ میں بدلا

مسافر ایک دوجے کے مقابل آ ہی جاتے ہیں

مگر اپنا سفر کیسے تصادم میں ڈھلا آخر

اسے اک حادثے کی شکل کیسے اور کس نے دی

سفر کو سانحے کا پیرہن پہنا کے

چوراہے کے بیچوں بیچ استادہ کیا جس نے

اسے ہم کس طرح ڈھونڈیں

اسے ہم کیسے پہچانیں

کہ ہر سو خوش نما چہرے کچومر ہو کے بکھرے ہیں

وہ ملغوبہ جو اس اندھے تصادم کا نتیجہ ہے

اسے کس شکل میں ڈھالیں

(968) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hazir-ghaeb In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Hazir-ghaeb is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Hazir-ghaeb Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Hazir-ghaeb by Hamida Shahin in PDF.