Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f2471e5af792e266d20d937caa53fa33, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گھوم رہے ہیں آنگن آنگن چاند ہوا اور میں - حامد یزدانی کی شاعری - Darsaal

گھوم رہے ہیں آنگن آنگن چاند ہوا اور میں

گھوم رہے ہیں آنگن آنگن چاند ہوا اور میں

ڈھونڈ رہے ہیں بچھڑا بچپن چاند ہوا اور میں

بھولا بسرا افسانہ ہیں آج اس کے نزدیک

کل تک تھے جس دل کی دھڑکن چاند ہوا اور میں

خوابوں سے بے نام جزیروں میں گھومے سو بار

یادوں کا تھامے ہوئے دامن چاند ہوا اور میں

اپنے ہی گھر میں ہیں یا صحرا میں گرم سفر

کیوں کر سلجھائیں یہ الجھن چاند ہوا اور میں

آج کے دور میں اپنی ہی پہچان ہوئی دشوار

دیکھ رہے ہیں وقت کا درپن چاند ہوا اور میں

رنگ کا ہالہ خوشبو کا اک جھونکا کچھ تو ملے

کب سے ہیں آوارۂ گلشن چاند ہوا اور میں

پرچھائیں کے پیچھے بھاگے کھوئے خلاؤں میں

نکلے آپ ہی اپنے دشمن چاند ہوا اور میں

جانے کس کی کون ہے منزل پھر بھی ہیں اک ساتھ

گھوم رہے ہیں تینوں بن بن چاند ہوا اور میں

عریانی کا دوش کسے دیں اپنی ہے تقدیر

خود ہی جلا بیٹھے پیراہن چاند ہوا اور میں

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghum Rahe Hain Aangan Aangan Chand Hawa Aur Main In Urdu By Famous Poet Hamid Yazdani. Ghum Rahe Hain Aangan Aangan Chand Hawa Aur Main is written by Hamid Yazdani. Enjoy reading Ghum Rahe Hain Aangan Aangan Chand Hawa Aur Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Yazdani. Free Dowlonad Ghum Rahe Hain Aangan Aangan Chand Hawa Aur Main by Hamid Yazdani in PDF.