سورج سا بھی تارا ہو زمیں سی بھی زمیں ہو

سورج سا بھی تارا ہو زمیں سی بھی زمیں ہو

ممکن ہے فلک پر کوئی تم سا بھی حسیں ہو

تردید جہالت کی سزا موت ہے چپ ہوں

اب کون یہاں کھول کے لب منکر دیں ہو

اس بات سے کافر کو بھی انکار نہیں ہے

وہ شخص پیمبر ہے جو صادق ہو امیں ہو

سنتا ہوں کئی دیر و کلیسا کے فسانے

اے کاش کسی بات کا مجھ کو بھی یقیں ہو

اڑتا پھروں گر چرخ پہ ہر رنج سے آزاد

یا رب یہی عالم مجھے فردوس بریں ہو

بے وجہ بھی دیکھا ہے پریشاں تمہیں حامدؔ

دیوانے بھی لگتے نہیں عاشق بھی نہیں ہو

(724) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Suraj Sa Bhi Tara Ho Zamin Si Bhi Zamin Ho In Urdu By Famous Poet Hamid Saleem. Suraj Sa Bhi Tara Ho Zamin Si Bhi Zamin Ho is written by Hamid Saleem. Enjoy reading Suraj Sa Bhi Tara Ho Zamin Si Bhi Zamin Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Saleem. Free Dowlonad Suraj Sa Bhi Tara Ho Zamin Si Bhi Zamin Ho by Hamid Saleem in PDF.