Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3fc687145fb47ce2c1236f37186315a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہاں تحریریں میں نے بانٹ دی ہیں - حامد اقبال صدیقی کی شاعری - Darsaal

کہاں تحریریں میں نے بانٹ دی ہیں

کہاں تحریریں میں نے بانٹ دی ہیں

ہنر تدبیریں میں نے بانٹ دی ہیں

تمہارے خواب نے تاخیر کر دی

سبھی تعبیریں میں نے بانٹ دی ہیں

لکھو گھر کے سبھی افراد میں اب

مری تقدیریں میں نے بانٹ دی ہیں

کئی غزلیں تمہارے نام لکھیں

بڑی جاگیریں میں نے بانٹ دی ہیں

سنو ان گونگے بہرے بام و در کو

کئی تقریریں میں نے بانٹ دی ہیں

مری آنکھیں جنہیں محفوظ کرتیں

وہ سب تصویریں میں نے بانٹ دی ہیں

مرے قیدی مرے الفاظ حامدؔ

سخن زنجیریں میں نے بانٹ دی ہیں

(3614) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahan Tahriren Maine BanT Di Hain In Urdu By Famous Poet Hamid Iqbal Siddiqui. Kahan Tahriren Maine BanT Di Hain is written by Hamid Iqbal Siddiqui. Enjoy reading Kahan Tahriren Maine BanT Di Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Iqbal Siddiqui. Free Dowlonad Kahan Tahriren Maine BanT Di Hain by Hamid Iqbal Siddiqui in PDF.