Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bdf7baeef30a215a49c121507793236a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خود اپنے آپ سے ہم بے خبر سے گزرے ہیں - حمید ناگپوری کی شاعری - Darsaal

خود اپنے آپ سے ہم بے خبر سے گزرے ہیں

خود اپنے آپ سے ہم بے خبر سے گزرے ہیں

خبر کہاں کہ تری رہ گزر سے گزرے ہیں

نفس نفس ہے معطر نظر نظر شاداب

کہ جیسے آج وہ خواب سحر سے گزرے ہیں

نہ پوچھ کتنے گل و نسترن کا روپ لئے

بہار نو کے تقاضے نظر سے گزرے ہیں

بہار خلد بہ ہر گام ساتھ ساتھ رہی

ترے خیال میں کھوئے جدھر سے گزرے ہیں

اماں ملی بھی جو ان کو تو تیرے دامن میں

وہ کارواں جو مری چشم تر سے گزرے ہیں

دلوں پہ چھوڑ گئے نقش اپنی یادوں کا

تمہارے درد کے مارے جدھر سے گزرے ہیں

حسیں ہو تم کہ تمہاری کوئی مثال نہیں

حسین یوں تو ہزاروں نظر سے گزرے ہیں

حمیدؔ پوچھ نہ آشوب دہر کا عالم

ہزار فتنۂ محشر نظر سے گزرے ہیں

(965) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Apne Aap Se Hum Be-KHabar Se Guzre Hain In Urdu By Famous Poet Hameed Nag Puri. KHud Apne Aap Se Hum Be-KHabar Se Guzre Hain is written by Hameed Nag Puri. Enjoy reading KHud Apne Aap Se Hum Be-KHabar Se Guzre Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hameed Nag Puri. Free Dowlonad KHud Apne Aap Se Hum Be-KHabar Se Guzre Hain by Hameed Nag Puri in PDF.