Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2e80f388bf62cbfe2336fce7309da93, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے - حکیم محمد اجمل خاں شیدا کی شاعری - Darsaal

کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے

کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے

ہم اور جاتے بزم عدو میں مگر گئے

یہ تو خبر نہیں کہ کہاں اور کدھر گئے

لیکن یہاں سے دور کچھ اہل سفر گئے

ارماں جو ہم نے جمع کئے تھے شباب میں

پیری میں وہ خدا کو خبر ہے کدھر گئے

رتبہ بلند ہے مرے داغوں کا اس قدر

میں ہوں زمیں پہ داغ مرے تا قمر گئے

رخسار پر ہے رنگ حیا کا فروغ آج

بوسے کا نام میں نے لیا وہ نکھر گئے

دنیا بس اس سے اور زیادہ نہیں ہے کچھ

کچھ روز ہیں گزارنے اور کچھ گزر گئے

جانے لگا ہے دل کی طرف ان کا ہاتھ اب

نالے شب فراق کے کچھ کام کر گئے

حسرت کا یہ مزا ہے کہ نکلے نہیں کبھی

ارماں نہیں ہیں وہ کہ شب آئے سحر گئے

بس ایک ذات حضرت شیداؔ کی ہے یہاں

دہلی سے رفتہ رفتہ سب اہل ہنر گئے

(1002) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Baat Hi Thi Aisi Ki Thame Jigar Gae In Urdu By Famous Poet Hakim Mohammad Ajmal Khan Shaida. Kuchh Baat Hi Thi Aisi Ki Thame Jigar Gae is written by Hakim Mohammad Ajmal Khan Shaida. Enjoy reading Kuchh Baat Hi Thi Aisi Ki Thame Jigar Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakim Mohammad Ajmal Khan Shaida. Free Dowlonad Kuchh Baat Hi Thi Aisi Ki Thame Jigar Gae by Hakim Mohammad Ajmal Khan Shaida in PDF.