کبھی وہ ہاتھ نہ آیا ہواؤں جیسا ہے

کبھی وہ ہاتھ نہ آیا ہواؤں جیسا ہے

وہ ایک شخص جو سچ مچ خداؤں جیسا ہے

ہماری شمع تمنا بھی جل کے خاک ہوئی

ہمارے شعلوں کا عالم چتاؤں جیسا ہے

وہ بس گیا ہے جو آ کر ہماری سانسوں میں

جبھی تو لہجہ ہمارا دعاؤں جیسا ہے

تمہارے بعد اجالے بھی ہو گئے رخصت

ہمارے شہر کا منظر بھی گاؤں جیسا ہے

وہ ایک شخص جو ہم سے ہے اجنبی اب تک

خلوص اس کا مگر آشناؤں جیسا ہے

ہمارے غم میں وہ زلفیں بکھر گئیں ناصرؔ

جبھی تو آج کا موسم بھی چھاؤں جیسا ہے

(1300) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Wo Hath Na Aaya Hawaon Jaisa Hai In Urdu By Famous Poet Hakeem Nasir. Kabhi Wo Hath Na Aaya Hawaon Jaisa Hai is written by Hakeem Nasir. Enjoy reading Kabhi Wo Hath Na Aaya Hawaon Jaisa Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Nasir. Free Dowlonad Kabhi Wo Hath Na Aaya Hawaon Jaisa Hai by Hakeem Nasir in PDF.