Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_scbrn110ausb7vtt83k9nqtlr7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سارے چہرے تانبے کے ہیں لیکن سب پر قلعی ہے - حکیم منظور کی شاعری - Darsaal

سارے چہرے تانبے کے ہیں لیکن سب پر قلعی ہے

سارے چہرے تانبے کے ہیں لیکن سب پر قلعی ہے

مہمل تابع مہمل کیا ہے دونوں کا اک معنی ہے

مانتے ہیں آپ اس کے قد میں اس کا قد شامل ہی نہ تھا

آگے ہم کیوں بحثیں صاحب اتنی بات ہی کافی ہے

دھان کے کھیتوں کا سب سونا کس نے چرایا کون کہے

بے موسم بے فصل ابھی تک اس اظہار کی دھرتی ہے

اندیشے اندازے بن کر میرے سفر کے خواب بنے

ہر بستی میں آ کر سوچا شاید آگے بستی ہے

اس کی صدا سے گونگے لمحے پائل جیسے بجتے ہیں

بچوں جیسا خوش ہوتا ہوں جب بھی بارش ہوتی ہے

بے مشاطہ حسن کی گاؤں گاؤں تھا وہ کہاں گیا

بید کے سایہ زاروں نے کب پہچان اپنی کھوئی ہے

مالک سات سمندروں کی وسعت کا ہوں میں لیکن

میرا دل کیوں بھر آتا ہے جب کوئی ندی سوکھتی ہے

اپنے آپ سے میں شرمندہ ہوتا جو مجرم ہوتا

میرے بارے میں یہ دنیا کہنے دو جو کہتی ہے

منظور اپنے دست تہی کو دیکھ کے تجھ سے پوچھے کیوں

حرف سخن اک تیرے سوا ہے کون سی شے جو سستی ہے

(1077) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sare Chehre Tanbe Ke Hain Lekin Sab Par Qali Hai In Urdu By Famous Poet Hakeem Manzoor. Sare Chehre Tanbe Ke Hain Lekin Sab Par Qali Hai is written by Hakeem Manzoor. Enjoy reading Sare Chehre Tanbe Ke Hain Lekin Sab Par Qali Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Manzoor. Free Dowlonad Sare Chehre Tanbe Ke Hain Lekin Sab Par Qali Hai by Hakeem Manzoor in PDF.