Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c94aff6adadfe8be71fb525a7b16a02f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا - حکیم منظور کی شاعری - Darsaal

کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا

کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا

وہ شب ہے آسمان سے پتھر ہی آئے گا

جا کر وہ اپنے شہر سے اس کو یقین ہے

پانی پہ کوئی نقش بنا کر ہی آئے گا

اتنا بدل گیا ہوں کہ پہچاننے مجھے

آئے گا وہ تو خود سے گزر کر ہی آئے گا

بے در کا اک مکان رلاتا ہے رات دن

اس کا بھی دل جو ہوگا کبھی بھر ہی آئے گا

کیا سوچ کے گیا ہے خلاؤں کی سیر کو

اب کے پرند لوٹ کے بے پر ہی آئے گا

خوشبو کا انتظار نہ کر بیٹھ کر یہاں

شیشے کے اس مکان میں پتھر ہی آئے گا

پتھر کوئی فضا میں معلق رہے گا کیوں

منظورؔ طے ہے یہ کسی سر پر ہی آئے گا

(952) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Payam Ab Na Payambar Hi Aaega In Urdu By Famous Poet Hakeem Manzoor. Koi Payam Ab Na Payambar Hi Aaega is written by Hakeem Manzoor. Enjoy reading Koi Payam Ab Na Payambar Hi Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Manzoor. Free Dowlonad Koi Payam Ab Na Payambar Hi Aaega by Hakeem Manzoor in PDF.