Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c124d89b938291dd9f98a37ac29c1ab7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک تو خود اپنی غمگینی - حیرت شملوی کی شاعری - Darsaal

ایک تو خود اپنی غمگینی

ایک تو خود اپنی غمگینی

اس پر ان کی نکتہ چینی

اپنی شیرینی بھی تلخی

ان کی تلخی بھی شیرینی

کھل جائے گا یہ بھی اک دن

کس نے کس کی راحت چھینی

کافی ہے کیا یہ کہہ دینا

سب حالات کی ہے سنگینی

کر نہیں سکتی ہم کو قائل

صرف عبارت کی رنگینی

ہے یہ وفا وہ جرم محبت

ہے جس کی پاداش یقینی

کیا معلوم کسی کی مشکل

خود داری ہے یا خود بینی

آپ کی رائے عالی کیا ہے

دین ہے بہتر یا بے دینی

کیا کہنا اس ہوش و خرد کا

سوجھتی ہے جس کو شوقینی

اپنے دامن کو بھی دیکھیں

ہو منظور جنہیں گل چینی

اچھے اچھوں کو اے حیرتؔ

لے ڈوبی ہے بے آئینی

(662) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek To KHud Apni Ghamgini In Urdu By Famous Poet Hairat Shimlavii. Ek To KHud Apni Ghamgini is written by Hairat Shimlavii. Enjoy reading Ek To KHud Apni Ghamgini Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hairat Shimlavii. Free Dowlonad Ek To KHud Apni Ghamgini by Hairat Shimlavii in PDF.