Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cgdrn1pi63dfqgkeroeert8dk6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فصل غم کی جب نوخیزی ہو جاتی ہے - حیدر قریشی کی شاعری - Darsaal

فصل غم کی جب نوخیزی ہو جاتی ہے

فصل غم کی جب نوخیزی ہو جاتی ہے

درد کی موجوں میں بھی تیزی ہو جاتی ہے

پانی میں بھی چاند ستارے اگ آتے ہیں

آنکھ سے دل تک وہ زرخیزی ہو جاتی ہے

اندر کے جنگل سے آ جاتی ہیں یادیں

اور فضا میں صندل بیزی ہو جاتی ہے

خوشیاں غم میں بالکل گھل مل سی جاتی ہیں

اور نشاط میں غم انگیزی ہو جاتی ہے

شیریں سے لہجے میں بھر جاتی ہے تلخی

حیلہ جوئی جب پرویزی ہو جاتی ہے

بے حد پاور جس کو بھی مل جائے اس کی

طرز یزیدی یا چنگیزی ہو جاتی ہے

غزلوں میں ویسے تو سچ کہتا ہوں لیکن

کچھ نہ کچھ تو رنگ آمیزی ہو جاتی ہے

حسن تمہارا تو ہے سچ اور خیر سراپا

ہم سے ہی بس شر انگیزی ہو جاتی ہے

ظاہر کا پردہ ہٹنے والی منزل پر

سالک سے بھی بد پرہیزی ہو جاتی ہے

رومیؔ کو حیدرؔ جب بھی پڑھنے لگتا ہوں

باطن کی دنیا تبریزی ہو جاتی ہے

(805) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fasl-e-gham Ki Jab Nau-KHezi Ho Jati Hai In Urdu By Famous Poet Haidar Qureshi. Fasl-e-gham Ki Jab Nau-KHezi Ho Jati Hai is written by Haidar Qureshi. Enjoy reading Fasl-e-gham Ki Jab Nau-KHezi Ho Jati Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Qureshi. Free Dowlonad Fasl-e-gham Ki Jab Nau-KHezi Ho Jati Hai by Haidar Qureshi in PDF.