Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3523ae22e89d784b896486c05bee8bd9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اندر کی دنیائیں ملا کے ایک نگر ہو جائیں - حیدر قریشی کی شاعری - Darsaal

اندر کی دنیائیں ملا کے ایک نگر ہو جائیں

اندر کی دنیائیں ملا کے ایک نگر ہو جائیں

یا پھر آؤ مل کر ٹوٹیں اور کھنڈر ہو جائیں

ایک نام پڑھیں یوں دونوں اور دعا یوں مانگیں

یا سجدے سے سر نہ اٹھیں یا لفظ اثر ہو جائیں

خیر اور شر کی آمیزش اور آویزش سے نکھریں

بھول اور توبہ کرتے سارے سانس بسر ہو جائیں

ہم ازلی آوارہ جن کا گھر ہی نہیں ہے کوئی

لیکن جن رستوں سے گزریں رستے گھر ہو جائیں

ایک گنہ جو فانی کر کے چھوڑ گیا دھرتی پر

وہی گنہ دوبارہ کر لیں اور امر ہو جائیں

صوفی سادھو بن کر تیری کھوج میں ایسے نکلیں

خود ہی اپنا رستہ منزل اور سفر ہو جائیں

رزق کی تنگی عشق کا روگ اور لوگ منافق سارے

آؤ ایسے شہر سے حیدرؔ شہر بدر ہو جائیں

(1086) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Andar Ki Duniyaen Mila Ke Ek Nagar Ho Jaen In Urdu By Famous Poet Haidar Qureshi. Andar Ki Duniyaen Mila Ke Ek Nagar Ho Jaen is written by Haidar Qureshi. Enjoy reading Andar Ki Duniyaen Mila Ke Ek Nagar Ho Jaen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Qureshi. Free Dowlonad Andar Ki Duniyaen Mila Ke Ek Nagar Ho Jaen by Haidar Qureshi in PDF.