Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_09bcfaf5af9707957589708db570b520, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیوانگی نے کیا کیا عالم دکھا دیے ہیں - حیدر علی آتش کی شاعری - Darsaal

دیوانگی نے کیا کیا عالم دکھا دیے ہیں

دیوانگی نے کیا کیا عالم دکھا دیے ہیں

پریوں نے کھڑکیوں کے پردے اٹھا دیے ہیں

اللہ رے فروغ اس رخسار آتشیں کا

شمعوں کے رنگ مثل کافور اڑا دیے ہیں

آتش نفس ہوا ہے گل زار کی ہمارے

بجلی گری ہے غنچے جب مسکرا دیے ہیں

سو بار گل کو اس نے تلووں تلے ملا ہے

کٹوا کے سرو شمشاد اکثر جلا دیے ہیں

انسان خوبرو سے باقی رہے تفاوت

اس واسطے پری کو دو پر لگا دیے ہیں

ابروئے کج سے خون عشاق کیا عجب ہے

تلوار نے نشان لشکر مٹا دیے ہیں

کس کس کو خوب کہئے اللہ نے بتوں کو

کیا گوش و چشم کیا لب کیا دست و پا دیے ہیں

بے یار بام پر جو وحشت میں چڑھ گیا ہوں

پرنالے روتے روتے میں نے بہا دیے ہیں

وصف کمان ابرو جو کیجیے سو کم ہے

بے تیر بسملوں کے تودے لگا دیے ہیں

رویا ہوں یاد کر کے میں تیری تند خوئی

صرصر نے جب چراغ روشن بجھا دیے ہیں

سوز دل و جگر کی شدت پھر آج کل ہے

پھر پہلوؤں کے تکیے مشعل بنا دیے ہیں

شمعوں کو تو نے دل سے پروانوں کے اتارا

آنکھوں سے بلبلوں کی گلشن گرا دیے ہیں

وہ بادہ کش ہوں میری آواز پا کو سن کر

شیشوں نے سر حضور ساغر جھکا دیے ہیں

اشکوں سے خانۂ تن آتشؔ خراب ہوگا

قصر سپہر رفعت باراں نے ڈھا دیے ہیں

(1128) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diwangi Ne Kya Kya Aalam Dikha Diye Hain In Urdu By Famous Poet Haidar Ali Aatish. Diwangi Ne Kya Kya Aalam Dikha Diye Hain is written by Haidar Ali Aatish. Enjoy reading Diwangi Ne Kya Kya Aalam Dikha Diye Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Ali Aatish. Free Dowlonad Diwangi Ne Kya Kya Aalam Dikha Diye Hain by Haidar Ali Aatish in PDF.