Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b837ae8e84a56434c46f4b978566bec6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایسی وحشت نہیں دل کو کہ سنبھل جاؤں گا - حیدر علی آتش کی شاعری - Darsaal

ایسی وحشت نہیں دل کو کہ سنبھل جاؤں گا

ایسی وحشت نہیں دل کو کہ سنبھل جاؤں گا

صورت پیرہن تنگ نکل جاؤں گا

وہ نہیں ہوں کہ رکھائی سے جو ٹل جاؤں گا

آج جاتا تھا تو ضد سے تری کل جاؤں گا

شام ہجراں کسی صورت سے نہیں ہوتی صبح

منہ چھپا کر میں اندھیرے میں نکل جاؤں گا

کھینچ کر تیغ کمر سے کسے دکھلاتے ہو

ناف معشوق نہیں ہوں جو میں ٹل جاؤں گا

شب ہجر اپنی سیاہی کسے دکھلاتی ہے

کچھ میں لڑکا تو نہیں ہوں کہ دہل جاؤں گا

کوچۂ یار کا سودا ہے مرے سر کے ساتھ

پاؤں تھک تھک کے ہوں ہر چند کہ شل جاؤں گا

ضبط بیتابیٔ دل کی نہیں طاقت باقی

کوہ صبر اب یہ صدا دیتا ہے ٹل جاؤں گا

طالع بد کے اثر سے یہ یقیں ہے مجھ کو

تیری حسرت ہی میں اے حسن عمل جاؤں گا

چار دن زیست کے گزریں گے تأسف میں مجھے

حال دل پر کف افسوس میں مل جاؤں گا

شعلہ‌ رویوں کو نہ دکھلاؤ مجھے اے آنکھو

موم سے نرم مرا دل ہے پگھل جاؤں گا

حال پیری کسے معلوم جوانی میں تھا

کیا سمجھتا تھا میں دو دن میں بدل جاؤں گا

وہی دیوانگی میری ہے بہار آنے دو

دیکھ کر لڑکوں کی صورت کو بہل جاؤں گا

شعر ڈھلتے ہیں مری فکر سے آج اے آتشؔ

مر کے کل گور کے سانچے میں میں ڈھل جاؤں گا

(1222) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisi Wahshat Nahin Dil Ko Ki Sambhal Jaunga In Urdu By Famous Poet Haidar Ali Aatish. Aisi Wahshat Nahin Dil Ko Ki Sambhal Jaunga is written by Haidar Ali Aatish. Enjoy reading Aisi Wahshat Nahin Dil Ko Ki Sambhal Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Ali Aatish. Free Dowlonad Aisi Wahshat Nahin Dil Ko Ki Sambhal Jaunga by Haidar Ali Aatish in PDF.