Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_162c6e6c66597908f1f4e62ed7835bea, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آئنہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا - حیدر علی آتش کی شاعری - Darsaal

آئنہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا

آئنہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا

چہرۂ شاہد مقصود عیاں ہے کہ جو تھا

عشق گل میں وہی بلبل کا فغاں ہے کہ جو تھا

پرتو مہ سے وہی حال کتاں ہے کہ جو تھا

عالم حسن خدا داد بتاں ہے کہ جو تھا

ناز و انداز بلائے دل و جاں ہے کہ جو تھا

راہ میں تیری شب و روز بسر کرتا ہوں

وہی میل اور وہی سنگ نشاں ہے کہ جو تھا

روز کرتے ہیں شب ہجر کو بیداری میں

اپنی آنکھوں میں سبک خواب گراں ہے کہ جو تھا

ایک عالم میں ہو ہر چند مسیحا مشہور

نام بیمار سے تم کو خفقاں ہے کہ جو تھا

دولت عشق کا گنجینہ وہی سینہ ہے

داغ دل زخم جگر مہر و نشاں ہے کہ جو تھا

ناز و انداز و ادا سے تمہیں شرم آنے لگی

عارضی حسن کا عالم وہ کہاں ہے کہ جو تھا

جاں کی تسکیں کے لئے حالت دل کہتے ہیں

بے یقینی کا تری ہم کو گماں ہے کہ جو تھا

اثر منزل مقصود نہیں دنیا میں

راہ میں قافلۂ ریگ رواں ہے کہ جو تھا

دہن اس روئے کتابی میں ہے پر نا پیدا

اسم اعظم وہی قرآں میں نہاں ہے کہ جو تھا

کعبۂ مد نظر قبلہ نما ہے تا حال

کوئے جاناں کی طرف دل نگراں ہے کہ جو تھا

کوہ و صحرا و گلستاں میں پھرا کرتا ہے

متلاشی وہ ترا آب رواں ہے کہ جو تھا

سوزش دل سے تسلسل ہے وہی آہوں کا

عود کے جلنے سے مجمر میں دھواں ہے کہ جو تھا

رات کٹ جاتی ہے باتیں وہی سنتے سنتے

شمع محفل صنم چرب زباں ہے کہ جو تھا

پائے خم مستوں کے ہو حق کا جو عالم ہے سو ہے

سر منبر وہی واعظ کا بیاں ہے کہ جو تھا

کون سے دن نئی قبریں نہیں اس میں بنتیں

یہ خرابہ وہی عبرت کا مکاں ہے کہ جو تھا

بے خبر شوق سے میرے نہیں وہ نور نگاہ

قاصد اشک شب و روز وہاں ہے کہ جو تھا

لیلۃ القدر کنایہ نہ شب وصل سے ہو

اس کا افسانہ میان رمضاں ہے کہ جو تھا

دین و دنیا کا طلب گار ہنوز آتشؔ ہے

یہ گدا سائل نقد دو جہاں ہے کہ جو تھا

(1233) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaina Sina-e-sahab-nazaran Hai Ki Jo Tha In Urdu By Famous Poet Haidar Ali Aatish. Aaina Sina-e-sahab-nazaran Hai Ki Jo Tha is written by Haidar Ali Aatish. Enjoy reading Aaina Sina-e-sahab-nazaran Hai Ki Jo Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Ali Aatish. Free Dowlonad Aaina Sina-e-sahab-nazaran Hai Ki Jo Tha by Haidar Ali Aatish in PDF.