گداز دل سے ملا سوزش جگر سے ملا

گداز دل سے ملا سوزش جگر سے ملا

جو قہقہوں میں گنوایا تھا چشم تر سے ملا

تعلقات کے اے دل ہزار پہلو ہیں

نہ جانے مجھ سے وہ کس نقطۂ نظر سے ملا

کبھی تھکن کا کبھی فاصلوں کا رونا ہے

سفر کا حوصلہ مجھ کو نہ ہم سفر سے ملا

میں دوسروں کے لیے بے قرار پھرتا ہوں

عجیب درد مجھے میرے چارہ گر سے ملا

ہر انقلاب کی تاریخ یہ بتاتی ہے

وہ منزلوں پہ نہ پایا جو رہ گزر سے ملا

نہ میں نے سوز ہی پایا نہ استقامت ہی

حجر حجر کو ٹٹولا شجر شجر سے ملا

حفیظؔ ہو گیا آخر اجل سے ہم آغوش

تمام شب کا ستایا ہوا سحر سے ملا

(1128) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gudaz-e-dil Se Mila Sozish-e-jigar Se Mila In Urdu By Famous Poet Hafeez Merathi. Gudaz-e-dil Se Mila Sozish-e-jigar Se Mila is written by Hafeez Merathi. Enjoy reading Gudaz-e-dil Se Mila Sozish-e-jigar Se Mila Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Merathi. Free Dowlonad Gudaz-e-dil Se Mila Sozish-e-jigar Se Mila by Hafeez Merathi in PDF.