Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_14eda26ab68a65ca07d52caa89b695f8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے سہاروں کا انتظام کرو - حفیظ میرٹھی کی شاعری - Darsaal

بے سہاروں کا انتظام کرو

بے سہاروں کا انتظام کرو

یعنی اک اور قتل عام کرو

خیر خواہوں کا مشورہ یہ ہے

ٹھوکریں کھاؤ اور سلام کرو

دب کے رہنا ہمیں نہیں منظور

ظالمو جاؤ اپنا کام کرو

خواہشیں جانے کس طرف لے جائیں

خواہشوں کو نہ بے لگام کرو

میزبانوں میں ہو جہاں ان بن

ایسی بستی میں مت قیام کرو

آپ چھٹ جائیں گے ہوس والے

تم ذرا بے رخی کو عام کرو

ڈھونڈتے ہو گروں پڑوں کو کیوں

اڑنے والوں کو زیر دام کرو

دینے والا بڑائی بھی دے گا

تم سمائی کا اہتمام کرو

بد دعا دے کے چل دیا وہ فقیر

کہہ دیا تھا کہ کوئی کام کرو

یہ ہنر بھی بڑا ضروری ہے

کتنا جھک کر کسے سلام کرو

سرپھروں میں ابھی حرارت ہے

ان جیالوں کا احترام کرو

سانپ آپس میں کہہ رہے ہیں حفیظؔ

آستینوں کا انتظام کرو

(1271) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-sahaaron Ka Intizam Karo In Urdu By Famous Poet Hafeez Merathi. Be-sahaaron Ka Intizam Karo is written by Hafeez Merathi. Enjoy reading Be-sahaaron Ka Intizam Karo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Merathi. Free Dowlonad Be-sahaaron Ka Intizam Karo by Hafeez Merathi in PDF.