Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_677351fea2ed367b03a65944f6b3f182, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بزم تکلفات سجانے میں رہ گیا - حفیظ میرٹھی کی شاعری - Darsaal

بزم تکلفات سجانے میں رہ گیا

بزم تکلفات سجانے میں رہ گیا

میں زندگی کے ناز اٹھانے میں رہ گیا

تاثیر کے لیے جہاں تحریف کی گئی

اک جھول بس وہیں پہ فسانے میں رہ گیا

سب مجھ پہ مہر جرم لگاتے چلے گئے

میں سب کو اپنے زخم دکھانے میں رہ گیا

خود حادثہ بھی موت پہ اس کی تھا دم بخود

وہ دوسروں کی جان بچانے میں رہ گیا

اب اہل کارواں پہ لگاتا ہے تہمتیں

وہ ہم سفر جو حیلے بہانے میں رہ گیا

میدان کارزار میں آئے وہ قوم کیا

جس کا جوان آئینہ خانے میں رہ گیا

وہ وقت کا جہاز تھا کرتا لحاظ کیا

میں دوستوں سے ہاتھ ملانے میں رہ گیا

سنتا نہیں ہے مفت جہاں بات بھی کوئی

میں خالی ہاتھ ایسے زمانے میں رہ گیا

بازار زندگی سے قضا لے گئی مجھے

یہ دور میرے دام لگانے میں رہ گیا

یہ بھی ہے ایک کار نمایاں حفیظؔ کا

کیا سادہ لوح کیسے زمانے میں رہ گیا

(1426) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bazm-e-takallufat Sajaane Mein Rah Gaya In Urdu By Famous Poet Hafeez Merathi. Bazm-e-takallufat Sajaane Mein Rah Gaya is written by Hafeez Merathi. Enjoy reading Bazm-e-takallufat Sajaane Mein Rah Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Merathi. Free Dowlonad Bazm-e-takallufat Sajaane Mein Rah Gaya by Hafeez Merathi in PDF.