اے دل خوشی کا ذکر بھی کرنے نہ دے مجھے

اے دل خوشی کا ذکر بھی کرنے نہ دے مجھے

غم کی بلندیوں سے اترنے نہ دے مجھے

گھر ہی اجڑ گیا ہو تو لطف قیام کیا

اے گردش مدام ٹھہرنے نہ دے مجھے

مقصد یہ ہے سکوں کسی صورت نہ ہو نصیب

اے چارہ ساز بات بھی کرنے نہ دے مجھے

چہرے پہ کھال تک بھی نہ چھوڑیں گے بد نگاہ

اے میرے خیر خواہ سنورنے نہ دے مجھے

ہے دیکھنے کی چیز جو بسمل کا رقص بھی

دنیا یہ چاہتی ہے کہ مرنے نہ دے مجھے

یہ دور سنگ دل ہی نہیں تنگ دل بھی ہے

گر بس چلے تو آہ بھی کرنے نہ دے مجھے

اب بھی یہ حوصلہ ہے کہ کچھ کام آ سکوں

میں ٹوٹ تو گیا ہوں بکھرنے نہ دے مجھے

(1374) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Dil KHushi Ka Zikr Bhi Karne Na De Mujhe In Urdu By Famous Poet Hafeez Merathi. Ai Dil KHushi Ka Zikr Bhi Karne Na De Mujhe is written by Hafeez Merathi. Enjoy reading Ai Dil KHushi Ka Zikr Bhi Karne Na De Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Merathi. Free Dowlonad Ai Dil KHushi Ka Zikr Bhi Karne Na De Mujhe by Hafeez Merathi in PDF.