آباد رہیں گے ویرانے شاداب رہیں گی زنجیریں

آباد رہیں گے ویرانے شاداب رہیں گی زنجیریں

جب تک دیوانے زندہ ہیں پھولیں گی پھلیں گی زنجیریں

آزادی کا دروازہ بھی خود ہی کھولیں گی زنجیریں

ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گی جب حد سے بڑھیں گی زنجیریں

جب سب کے لب سل جائیں گے ہاتھوں سے قلم چھن جائیں گے

باطل سے لوہا لینے کا اعلان کریں گی زنجیریں

اندھوں بہروں کی نگری میں یوں کون توجہ کرتا ہے

ماحول سنے گا دیکھے گا جس وقت بجیں گی زنجیریں

جو زنجیروں سے باہر ہیں آزاد انہیں بھی مت سمجھو

جب ہاتھ کٹیں گے ظالم کے اس وقت کٹیں گی زنجیریں

(7631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aabaad Rahenge Virane Shadab Rahengi Zanjiren In Urdu By Famous Poet Hafeez Merathi. Aabaad Rahenge Virane Shadab Rahengi Zanjiren is written by Hafeez Merathi. Enjoy reading Aabaad Rahenge Virane Shadab Rahengi Zanjiren Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Merathi. Free Dowlonad Aabaad Rahenge Virane Shadab Rahengi Zanjiren by Hafeez Merathi in PDF.