Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dff1a940e49be661719f5d19cd4d920c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وصل آسان ہے کیا مشکل ہے - حفیظ جونپوری کی شاعری - Darsaal

وصل آسان ہے کیا مشکل ہے

وصل آسان ہے کیا مشکل ہے

تجھ کو یہ دھیان ہے کیا مشکل ہے

وضع کا دھیان ہے کیا مشکل ہے

دوست نادان ہے کیا مشکل ہے

ہونٹ پر جان ہے کیا مشکل ہے

مشکل آسان ہے کیا مشکل ہے

ہائے دیوانہ بنا کر کہنا

پھر بھی اک شان ہے کیا مشکل ہے

اب جگہ چاہیے وحشت کو مری

تنگ میدان ہے کیا مشکل ہے

جس کو مر مٹ کے مٹایا تھا ابھی

پھر وہی دھیان ہے کیا مشکل ہے

بے بلائے کہیں جانے کے نہیں

آ پڑی آن ہے کیا مشکل ہے

ہم نہ اٹھتے ہیں نہ وہ دیتے ہیں

ہاتھ میں پان ہے کیا مشکل ہے

ہم کو سمجھائے سمجھ ناصح کی

پھر یہ احسان ہے کیا مشکل ہے

میرے بد عہد کو اللہ رکھے

موت آسان ہے کیا مشکل ہے

اس نے رکھا ہے وہ درباں جس سے

جان پہچان ہے کیا مشکل ہے

شیخ کرتا ہے بتوں کی غیبت

پھر مسلمان ہے کیا مشکل ہے

حسن پر خلق مٹی جاتی ہے

جو ہے قربان ہے کیا مشکل ہے

ہجر میں جان نکلتی نہیں آہ

یہ بھی ارمان ہے کیا مشکل ہے

بندگی بت کی خدا کے بندے

کفر ایمان ہے کیا مشکل ہے

چارہ گر کو ہے مرے فکر دوا

درد ہی جان ہے کیا مشکل ہے

بزم میں زہر اگلنے کو عدو

در پہ دربان ہے کیا مشکل ہے

یوں تو پہلے بھی محبت تھی حفیظؔ

اب تو ایمان ہے کیا مشکل ہے

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wasl Aasan Hai Kya Mushkil Hai In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Wasl Aasan Hai Kya Mushkil Hai is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Wasl Aasan Hai Kya Mushkil Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Wasl Aasan Hai Kya Mushkil Hai by Hafeez Jaunpuri in PDF.