منہ مرا ایک ایک تکتا تھا

منہ مرا ایک ایک تکتا تھا

اس کی محفل میں میں تماشا تھا

ہم جو تجھ سے پھریں خدا سے پھریں

یاد ہے کچھ یہ قول کس کا تھا

وصل میں بھی رہا فراق کا غم

شام ہی سے سحر کا کھٹکا تھا

اپنی آنکھوں کا کچھ قصور نہیں

حسن ہی دل فریب اس کا تھا

فاتحہ پڑھ رہے تھے وہ جب تک

میری تربت پر ایک میلا تھا

نامہ بر نامہ جب دیا تو نے

کچھ زبانی بھی اس نے پوچھا تھا

اب کچھ اس کا بھی اعتبار نہیں

پہلے دل پر بڑا بھروسا تھا

وہ جو رک رک کے پوچھتے تھے حال

دل میں رہ رہ کے درد اٹھتا تھا

جوٹھا وعدہ بھی اے حفیظؔ ان کا

زندگی کا مری سہارا تھا

(757) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Munh Mera Ek Ek Takta Tha In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Munh Mera Ek Ek Takta Tha is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Munh Mera Ek Ek Takta Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Munh Mera Ek Ek Takta Tha by Hafeez Jaunpuri in PDF.