Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8e8f1f011d3675ae5f817200a3ba4187, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مژگاں ہیں غضب ابروے خم دار کے آگے - حفیظ جونپوری کی شاعری - Darsaal

مژگاں ہیں غضب ابروے خم دار کے آگے

مژگاں ہیں غضب ابروے خم دار کے آگے

یہ تیر برس پڑتے ہیں تلوار کے آگے

خیر اس میں ہے واعظ کہ کبھی مے کی مذمت

کرنا نہ کسی رند خوش اطوار کے آگے

کہنا مری بالیں پہ کہ آثار برے ہیں

کرتا ہے یہ باتیں کوئی بیمار کے آگے

شکوے تھے بہت ان سے شکایت تھی بہت کچھ

سب بھول گئے وصل کی شب پیار کے آگے

خلوت میں جو پوچھو تو کہوں دل کی حقیقت

مجھ سے نہ مرا حال سنو چار کے آگے

آئینہ ابھی دیکھ کے خودبیں تو وہ ہو لیں

خود آئیں گے پھر طالب دیدار کے آگے

قاروں کا خزانہ ہو کہ حاتم کی سخاوت

سب کچھ ہے مگر کچھ نہیں مے خوار کے آگے

کیا مجھ کو ڈرائیں گی تری تیز نگاہیں

یہ آنکھ جھپکتی نہیں تلوار کے آگے

دیوانوں میں دیوانے حفیظؔ آپ ہیں ورنہ

ہشیار سے ہشیار ہیں ہشیار کے آگے

(759) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mizhgan Hain Ghazab Abru-e-KHam-dar Ke Aage In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Mizhgan Hain Ghazab Abru-e-KHam-dar Ke Aage is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Mizhgan Hain Ghazab Abru-e-KHam-dar Ke Aage Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Mizhgan Hain Ghazab Abru-e-KHam-dar Ke Aage by Hafeez Jaunpuri in PDF.