Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9b69596075fc249f7b7420a84ab1fb3d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں مرنے والے کہا مانتے ہیں - حفیظ جونپوری کی شاعری - Darsaal

کہیں مرنے والے کہا مانتے ہیں

کہیں مرنے والے کہا مانتے ہیں

وہی کر گزرتے ہیں جو ٹھانتے ہیں

کوئی کھیل ہے جان پر کھیل جانا

وہ یہ کہہ کے اکثر ہمیں تانتے ہیں

ملا یہ جواب آج رشک عدو پر

جو مانے ہمیں اس کو ہم مانتے ہیں

تڑپ کر ادھر ہو گیا کوئی ٹھنڈا

ادھر آپ دامن ہی گردانتے ہیں

کہیں کیا شب ہجر کٹتی ہے کیوں کر

جو دل پر گزرتی ہے ہم جانتے ہیں

مرے دل کی کچھ قدر ہوگی انہیں کو

جو کھوٹا کھرا خوب پہچانتے ہیں

یہ فقرے یہ چالیں یہ گھاتیں یہ باتیں

تجھے او دغاباز ہم جانتے ہیں

عدو سے بھی ہے صلح منظور اچھا

جو اب تک نہ مانی تھی اب مانتے ہیں

حفیظؔ اس کی جس پر ہوئی مہربانی

اسی کو زمانے میں سب مانتے ہیں

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Marne Wale Kaha Mante Hain In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Kahin Marne Wale Kaha Mante Hain is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Kahin Marne Wale Kaha Mante Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Kahin Marne Wale Kaha Mante Hain by Hafeez Jaunpuri in PDF.