Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_51601e072f60b723fc4dd563dc07a1bf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل کو اسی سبب سے ہے اضطراب شاید - حفیظ جونپوری کی شاعری - Darsaal

دل کو اسی سبب سے ہے اضطراب شاید

دل کو اسی سبب سے ہے اضطراب شاید

قاصد پھرا ہے لے کر خط کا جواب شاید

آنکھیں چڑھی ہوئی ہیں باتیں ہیں بہکی بہکی

آئے ہو تم کہیں سے پی کر شراب شاید

کیا جانے کس ہوا میں اتنا ابھر رہا ہے

ہستی نہیں سمجھتا اپنی حباب شاید

مجھ پر جو وہ سحر سے اس درجہ مہرباں ہیں

شب کی دعا ہوئی ہے کچھ مستجاب شاید

بیمار ہوں بندھی ہے دھن رات دن سفر کی

غربت میں اپنی مٹی ہوگی خراب شاید

پچھلے سے وصل کی شب آثار صبح کے ہیں

نکلے گا رات ہی سے آج آفتاب شاید

آیا بہت دنوں پر زاہد جو میکدے میں

بھولی ہوئی تھی اس کو راہ ثواب شاید

برسات کی کمی سے کیا قدر گھٹ گئی ہے

ایسی کبھی بکی ہو ارزاں شراب شاید

اپنے دماغ میں تو اب یہ بسی ہوئی ہے

بہتر ترے پسینے سے ہو گلاب شاید

بزم عدو میں آ کر جس طرح ہم جلے ہیں

دوزخ میں ہو کسی پر ایسا عذاب شاید

اشکوں سے تر ہوئی تھی یوں رات سیج ان کی

یاد آ گیا تھا کوئی ہنگام‌ خواب شاید

اے شیخ تو ملا کر دیکھ ان سے عمر اپنی

حوروں کا ڈھل گیا ہو اب تو شباب شاید

توبہ حفیظؔ مے کا پڑ جائے جس کو چسکا

پھر اس سے مرتے دم تک چھوٹے شراب شاید

(874) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Ko Isi Sabab Se Hai Iztirab Shayad In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Dil Ko Isi Sabab Se Hai Iztirab Shayad is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Dil Ko Isi Sabab Se Hai Iztirab Shayad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Dil Ko Isi Sabab Se Hai Iztirab Shayad by Hafeez Jaunpuri in PDF.