Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_951336a53d0e81d8446c77792a8364d4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ادا پریوں کی صورت حور کی آنکھیں غزالوں کی - حفیظ جونپوری کی شاعری - Darsaal

ادا پریوں کی صورت حور کی آنکھیں غزالوں کی

ادا پریوں کی صورت حور کی آنکھیں غزالوں کی

غرض مانگے کی ہر اک چیز ہے ان حسن والوں کی

بجائے رقص مے خانے میں ہے گردش پیالوں کی

تکلف بر طرف یہ بزم ہے اللہ والوں کی

نشاں جب مٹ گیا تربت کا آئے فاتحہ پڑھنے

انہیں کب یاد آئی ہیں وفائیں مرنے والوں کی

ہوا دو گز کفن منعم کو حاصل مال دنیا سے

بندھی رکھی ہی آخر رہ گئی گٹھری دوشالوں کی

دکھا کر دل مرا پھر آپ ہی عذر جفا کرنا

ارے کافر تری اک چال ہے یہ لاکھ چالوں کی

ابھی تم کو بہت کچھ ناز ہے ترچھی نگاہوں پر

مگر دیکھی نہیں تاثیر تم نے میرے نالوں کی

ترے ہوتے ہوئے یہ بات غیرت کی ہے او ظالم

اڑائے آسماں یوں خاک تیری پائمالوں کی

بھلے ہیں یا برے جو کچھ ہیں بندے تو خدا کے ہیں

ندامت اس قدر واعظ نہ کر مے خانے والوں کی

ہوئی بوچھار مجھ پر شکوۂ بے جا کی پھر کیا کیا

جہاں چھیڑا انہیں بس کھل گئی گٹھری ملالوں کی

گنہ گار محبت ہیں جدھر گزریں گے محشر میں

ہمارے ساتھ ساتھ اک بھیڑ ہوگی خوش جمالوں کی

فرشتوں سے حفیظؔ اک دن لحد میں گفتگو ہوگی

ابھی سے فکر لازم ہے تمہیں ان کے سوالوں کی

(829) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ada Pariyon Ki Surat Hur Ki Aankhen Ghazalon Ki In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Ada Pariyon Ki Surat Hur Ki Aankhen Ghazalon Ki is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Ada Pariyon Ki Surat Hur Ki Aankhen Ghazalon Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Ada Pariyon Ki Surat Hur Ki Aankhen Ghazalon Ki by Hafeez Jaunpuri in PDF.