Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e54c6b62c788d6a049ebb9bcdcd333e2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آغاز محبت میں برسوں یوں ضبط سے ہم نے کام لیا - حفیظ جونپوری کی شاعری - Darsaal

آغاز محبت میں برسوں یوں ضبط سے ہم نے کام لیا

آغاز محبت میں برسوں یوں ضبط سے ہم نے کام لیا

جب ہوک کلیجے میں اٹھی تو ہاتھوں سے دل تھام لیا

اس رشک کے ہاتھوں ایک نہ اک ہر روز ہی داغ اٹھاتے رہے

ہم چوٹ جگر پر کھا بیٹھے جب غیر نے تیرا نام لیا

آنکھیں وہ جھکیں ملتے ملتے رہے ہوش و خرد جاتے جاتے

کچھ شرم نے ان کو روک لیا کچھ ضبط نے ہم کو تھام لیا

انسان کی تھی یہ تاب و تواں جو بار محبت اٹھا سکتا

اک یہ بھی ہے احسان ترا کیا اس سے تو نے کام لیا

صحرا میں ٹھنڈے وقت ہمیں یاد آئی جو اس کی جلوہ گری

کچھ ایسی ہوئی وحشت دل کو دم جا کے زیر بام لیا

اور اس کے سوا کچھ کہہ نہ سکے پوچھا جو کسی نے حال ہے کیا

آنکھوں سے آنسو بہنے لگے ہاتھوں سے کلیجا تھام لیا

لوٹا تری دونوں آنکھوں نے پایا جو مرے دل کو تنہا

جو ایک نے صبر شکیب لیا تو ایک نے چین آرام لیا

اب تک تو خبر لی اس نے مری جس وقت کوئی افتاد پڑی

جب ٹھوکریں کھا کر گرنے لگا ہاتھ اس نے لپک کر تھام لیا

ہم لائیں کہاں سے وہ آنکھیں جو تم کو پشیماں دیکھ سکیں

اب کیسی ندامت جب ہم نے سب اپنے سر الزام لیا

محرومیٔ قسمت کیا کہئے احسان کیا کب ساقی نے

پیمانۂ عمر چھلک ہی گیا جب ہاتھ میں اپنے جام لیا

موزوں جو ہوئے جذبات دل جب شعر حفیظؔ پڑھا ہم نے

سنتے ہی دونوں ہاتھوں سے سامع نے کلیجہ تھام لیا

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaghaz-e-mohabbat Mein Barson Yun Zabt Se Humne Kaam Liya In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Aaghaz-e-mohabbat Mein Barson Yun Zabt Se Humne Kaam Liya is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Aaghaz-e-mohabbat Mein Barson Yun Zabt Se Humne Kaam Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Aaghaz-e-mohabbat Mein Barson Yun Zabt Se Humne Kaam Liya by Hafeez Jaunpuri in PDF.