یہ ملاقات ملاقات نہیں ہوتی ہے

یہ ملاقات ملاقات نہیں ہوتی ہے

بات ہوتی ہے مگر بات نہیں ہوتی ہے

باریابی کا برا ہو کہ اب ان کے در پر

اگلے وقتوں کی مدارات نہیں ہوتی ہے

غم تو گھنگھور گھٹاؤں کی طرح اٹھتے ہیں

ضبط کا دشت ہے برسات نہیں ہوتی ہے

یہ مرا تجربہ ہے حسن کوئی چال چلے

بازیٔ عشق کبھی مات نہیں ہوتی ہے

وصل ہے نام ہم آہنگی و یک رنگی کا

وصل میں کوئی بری بات نہیں ہوتی ہے

ہجر تنہائی ہے سورج ہے سوا نیزے پر

دن ہی رہتا ہے یہاں رات نہیں ہوتی ہے

ضبط گریہ کبھی کرتا ہوں تو فرماتے ہیں

آج کیا بات ہے برسات نہیں ہوتی ہے

مجھے اللہ کی قسم شعر میں تحسین بتاں

میں جو کرتا ہوں میری ذات نہیں ہوتی ہے

فکر تخلیق سخن مسند راحت پہ حفیظ

باعث کشف و کرامات نہیں ہوتی ہے

(4159) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Mulaqat Mulaqat Nahin Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Ye Mulaqat Mulaqat Nahin Hoti Hai is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Ye Mulaqat Mulaqat Nahin Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Ye Mulaqat Mulaqat Nahin Hoti Hai by Hafeez Jalandhari in PDF.