ان کو جگر کی جستجو ان کی نظر کو کیا کروں

ان کو جگر کی جستجو ان کی نظر کو کیا کروں

مجھ کو نظر کی آرزو اپنے جگر کو کیا کروں

رات ہی رات میں تمام طے ہوئے عمر کے مقام

ہو گئی زندگی کی شام اب میں سحر کو کیا کروں

وحشت دل فزوں تو ہے حال مرا زبوں تو ہے

عشق نہیں جنوں تو ہے اس کے اثر کو کیا کروں

فرش سے مطمئن نہیں پست ہے نا پسند ہے

عرش بہت بلند ہے ذوق نظر کو کیا کروں

ہائے کوئی دوا کرو ہائے کوئی دعا کرو

ہائے جگر میں درد ہے ہائے جگر کو کیا کروں

اہل نظر کوئی نہیں اس لیے خود پسند ہوں

آپ ہی دیکھتا ہوں میں اپنے ہنر کو کیا کروں

ترک تعلقات پر گر گئی برق التفات

راہ گزر میں مل گئے راہ گزر کو کیا کروں

(1085) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Un Ko Jigar Ki Justuju Unki Nazar Ko Kya Karun In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Un Ko Jigar Ki Justuju Unki Nazar Ko Kya Karun is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Un Ko Jigar Ki Justuju Unki Nazar Ko Kya Karun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Un Ko Jigar Ki Justuju Unki Nazar Ko Kya Karun by Hafeez Jalandhari in PDF.