Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_47536316cdd4d7fc6d0dba704e84c953, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جہاں قطرے کو ترسایا گیا ہوں - حفیظ جالندھری کی شاعری - Darsaal

جہاں قطرے کو ترسایا گیا ہوں

جہاں قطرے کو ترسایا گیا ہوں

وہیں ڈوبا ہوا پایا گیا ہوں

بہ حال گمرہی پایا گیا ہوں

حرم سے دیر میں لایا گیا ہوں

بلا کافی نہ تھی اک زندگی کی

دوبارہ یاد فرمایا گیا ہوں

برنگ لالۂ ویرانہ بے کار

کھلایا اور مرجھایا گیا ہوں

اگرچہ ابر گوہر بار ہوں میں

مگر آنکھوں سے برسایا گیا ہوں

سپرد خاک ہی کرنا تھا مجھ کو

تو پھر کاہے کو نہلایا گیا ہوں

فرشتے کو نہ میں شیطان سمجھا

نتیجہ یہ کہ بہکایا گیا ہوں

کوئی صنعت نہیں مجھ میں تو پھر کیوں

نمائش گاہ میں لایا گیا ہوں

بقول برہمن قہر خدا ہوں

بتوں کے حسن پر ڈھایا گیا ہوں

مجھے تو اس خبر نے کھو دیا ہے

سنا ہے میں کہیں پایا گیا ہوں

حفیظؔ اہل زباں کب مانتے تھے

بڑے زوروں سے منوایا گیا ہوں

(4937) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan Qatre Ko Tarsaya Gaya Hun In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Jahan Qatre Ko Tarsaya Gaya Hun is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Jahan Qatre Ko Tarsaya Gaya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Jahan Qatre Ko Tarsaya Gaya Hun by Hafeez Jalandhari in PDF.