Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_12c955d02ac3afad0985f6dec25583bc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل بے مدعا ہے اور میں ہوں - حفیظ جالندھری کی شاعری - Darsaal

دل بے مدعا ہے اور میں ہوں

دل بے مدعا ہے اور میں ہوں

مگر لب پر دعا ہے اور میں ہوں

نہ ساقی ہے نہ اب وہ شے ہے باقی

مرا دور آ گیا ہے اور میں ہوں

ادھر دنیا ہے اور دنیا کے بندے

ادھر میرا خدا ہے اور میں ہوں

کوئی پرساں نہیں پیر مغاں کا

فقط میری وفا ہے اور میں ہوں

ابھی میعاد باقی ہے ستم کی

محبت کی سزا ہے اور میں ہوں

نہ پوچھو حال میرا کچھ نہ پوچھو

کہ تسلیم و رضا ہے اور میں ہوں

یہ طول عمر نامعقول و بے کیف

بزرگوں کی دعا ہے اور میں ہوں

لہو کے گھونٹ پینا اور جینا

مسلسل اک مزا ہے اور میں ہوں

حفیظؔ ایسی فلاکت کے دنوں میں

فقط شکر خدا ہے اور میں ہوں

(17391) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-e-be-muddaa Hai Aur Main Hun In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Dil-e-be-muddaa Hai Aur Main Hun is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Dil-e-be-muddaa Hai Aur Main Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Dil-e-be-muddaa Hai Aur Main Hun by Hafeez Jalandhari in PDF.