چلے تھے ہم کہ سیر گلشن ایجاد کرتے ہیں

چلے تھے ہم کہ سیر گلشن ایجاد کرتے ہیں

کہ اتنے میں اجل آ کر پکاری یاد کرتے ہیں

ہجوم آرزو سے شہر دل آباد کرتے ہیں

ہم اپنی خاک اپنے ہاتھ سے برباد کرتے ہیں

طرف داری نہ کر انصاف کر اے داور محشر

سزا دے ان بتوں کو ورنہ ہم فریاد کرتے ہیں

کبھی تو رنگ لائے گا کبھی تو گل کھلائے گا

ہم اپنا خون صرف گلشن ایجاد کرتے ہیں

ہمیں تو کار پردازان قدرت کھیل سمجھے ہیں

کبھی آباد کرتے ہیں کبھی برباد کرتے ہیں

کسی امید پر زندہ رہوں یا گھٹ کے مر جاؤں

وہ کیا کہتے ہیں اے قاصد وہ کیا ارشاد کرتے ہیں

حفیظؔ اپنی طبیعت پر مجھے خود رشک آتا ہے

مرے اشعار پر حضرت ہمیشہ صاد کرتے ہیں

(890) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chale The Hum Ki Sair-e-gulshan-e-ijad Karte Hain In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Chale The Hum Ki Sair-e-gulshan-e-ijad Karte Hain is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Chale The Hum Ki Sair-e-gulshan-e-ijad Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Chale The Hum Ki Sair-e-gulshan-e-ijad Karte Hain by Hafeez Jalandhari in PDF.