پھر سے آرائش ہستی کے جو ساماں ہوں گے

پھر سے آرائش ہستی کے جو ساماں ہوں گے

تیرے جلووں ہی سے آباد شبستاں ہوں گے

عشق کی منزل اول پہ ٹھہرنے والو

اس سے آگے بھی کئی دشت و بیاباں ہوں گے

تو جہاں جائے گی غارت گر ہستی بن کر

ہم بھی اب ساتھ ترے گردش دوراں ہوں گے

کس قدر سخت ہے یہ ترک و طلب کی منزل

اب کبھی ان سے ملے بھی تو پشیماں ہوں گے

تیرے جلووں سے جو محروم رہے ہیں اب تک

وہی آخر ترے جلووں کے نگہباں ہوں گے

اب تو مجبور ہیں پر حشر کا دن آنے دے

تجھ سے انصاف طلب روئے گریزاں ہوں گے

جب کبھی ہم نے کیا عشق پشیمان ہوئے

زندگی ہے تو ابھی اور پشیماں ہوں گے

کوئی بھی غم ہو غم دل کہ غم دہر حفیظؔ

ہم بہ ہر حال بہ ہر رنگ غزل خواں ہوں گے

(1026) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Se Aaraish-e-hasti Ke Jo Saman Honge In Urdu By Famous Poet Hafeez Hoshiarpuri. Phir Se Aaraish-e-hasti Ke Jo Saman Honge is written by Hafeez Hoshiarpuri. Enjoy reading Phir Se Aaraish-e-hasti Ke Jo Saman Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Hoshiarpuri. Free Dowlonad Phir Se Aaraish-e-hasti Ke Jo Saman Honge by Hafeez Hoshiarpuri in PDF.