Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3fa65c0cdf0ec07f38b0decf9f448e64, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایسی بھی کیا جلدی پیارے جانے ملیں پھر یا نہ ملیں ہم - حفیظ ہوشیارپوری کی شاعری - Darsaal

ایسی بھی کیا جلدی پیارے جانے ملیں پھر یا نہ ملیں ہم

ایسی بھی کیا جلدی پیارے جانے ملیں پھر یا نہ ملیں ہم

کون کہے گا پھر یہ فسانہ بیٹھ بھی جاؤ سن لو کوئی دم

وصل کی شیرینی میں پنہاں ہجر کی تلخی بھی ہے کم کم

تم سے ملنے کی بھی خوشی ہے تم سے جدا ہونے کا بھی غم

حسن و عشق جدا ہوتے ہیں جانے کیا طوفان اٹھے گا

حسن کی آنکھیں بھی ہیں پر نم عشق کی آنکھیں بھی ہیں پر نم

میری وفا تو نادانی تھی تم نے مگر یہ کیا ٹھانی تھی

کاش نہ کرتے مجھ سے محبت کاش نہ ہوتا دل کا یہ عالم

پروانے کی خاک پریشاں شمع کی لو بھی لرزاں لرزاں

محفل کی محفل ہے ویراں کون کرے اب کس کا ماتم

کچھ بھی ہو پر ان آنکھوں نے اکثر یہ عالم بھی دیکھا

عشق کی دنیا ناز سراپا حسن کی دنیا عجز مجسم

شہد شکن ہونٹوں کی لرزش عشرت باقی کا گہوارہ

دائرہ امکان تمنا نرم لچکتی بانہوں کے خم

اپنے اپنے دل کے ہاتھوں دونوں ہی برباد ہوئے ہیں

میں ہوں اور وفا کا رونا وہ ہیں اور جفا کا ماتم

ناکامی سی ناکامی ہے محرومی سی محرومی ہے

دل کا منانا سعیٔ مسلسل ان کو بھلانا کوشش پیہم

عہد وفا ہے اور بھی محکم تیری جدائی کے میں قرباں

تیری جدائی کے میں قرباں عہد وفا ہے اور بھی محکم

(994) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisi Bhi Kya Jaldi Pyare Jaane Milen Phir Ya Na Milen Hum In Urdu By Famous Poet Hafeez Hoshiarpuri. Aisi Bhi Kya Jaldi Pyare Jaane Milen Phir Ya Na Milen Hum is written by Hafeez Hoshiarpuri. Enjoy reading Aisi Bhi Kya Jaldi Pyare Jaane Milen Phir Ya Na Milen Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Hoshiarpuri. Free Dowlonad Aisi Bhi Kya Jaldi Pyare Jaane Milen Phir Ya Na Milen Hum by Hafeez Hoshiarpuri in PDF.