Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4cf109926c82740defdbae63f0450bf7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیغام عید - حفیظ بنارسی کی شاعری - Darsaal

پیغام عید

اپنی آنکھوں میں خمستان مے ناب لیے

اپنے عارض پہ بہار گل شاداب لیے

اپنے ماتھے پہ درخشانیٔ مہتاب لئے

نکہت و رنگ لیے نور کا سیلاب لیے

عید آئی ہے محبت کا نیا باب لیے

زلف بکھری ہے کہ رحمت کی گھٹا چھائی ہے

جس طرف دیکھیے رعنائی ہی رعنائی ہے

رہ گزر کاہکشاں بن کے نکھر آئی ہے

ذرہ ذرہ ہے جمال در خوش آب لیے

عید آئی ہے محبت کا نیا باب لیے

خارزاروں پہ گلستاں کا گماں ہے امروز

شکوۂ جور کسی لب پہ کہاں ہے امروز

ملتفت چشم حسینان جہاں ہے امروز

کتنے تسلیم لیے کتنے ہی آداب لیے

عید آئی ہے محبت کا نیا باب لیے

کس قدر رحمت ساقی ازل عام ہے آج

رقص پیمانہ لیے گردش ایام ہے آج

بادۂ کیف سے لبریز ہر اک جام ہے آج

عشرت روح و سکون دل بے تاب لیے

عید آئی ہے محبت کا نیا باب لیے

دوش گیتی پہ پریشاں ہوئی پھر زلف شمیم

لڑکھڑاتی ہوئی پھرتی ہے گلستاں میں نسیم

پھر زمیں بن گئی غیرت دہ گل زار نعیم

خاک ہے تختۂ گل بستر سنجاب لیے

عید آئی ہے محبت کا نیا باب لیے

زندگی رنج و الم بھول گئی ہے اے دوست

محفل زیست بصد شوق سجی ہے اے دوست

عشق بیگانۂ آشفتہ سری ہے اے دوست

حسن ہے پیرہن اطلس و کمخواب لیے

عید آئی ہے محبت کا نیا باب لیے

درد ہستی کی دوا کر لیں خلوص دل سے

آؤ اک فرض ادا کر لیں خلوص دل سے

آؤ تجدید وفا کر لیں خلوص دل سے

جذبہ و شوق ہم آہنگیٔ احباب لیے

عید آئی ہے محبت کا نیا باب لیے

(1215) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Paigham Id In Urdu By Famous Poet Hafeez Banarasi. Paigham Id is written by Hafeez Banarasi. Enjoy reading Paigham Id Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Banarasi. Free Dowlonad Paigham Id by Hafeez Banarasi in PDF.