Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_498972ba75a72f5633c941c7557a1f43, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لب فرات وہی تشنگی کا منظر ہے - حفیظ بنارسی کی شاعری - Darsaal

لب فرات وہی تشنگی کا منظر ہے

لب فرات وہی تشنگی کا منظر ہے

وہی حسین وہی قاتلوں کا لشکر ہے

یہ کس مقام پہ لائی ہے زندگی ہم کو

ہنسی لبوں پہ ہے سینے میں غم کا دفتر ہے

یقین کس پہ کریں کس کو دوست ٹھہرائیں

ہر آستین میں پوشیدہ کوئی خنجر ہے

گلہ نہیں مرے ہونٹوں پہ تنگ دستی کا

خدا کا شکر مرا دل ابھی تونگر ہے

کوئی تو ہے جو دھڑکتا ہے زندگی بن کر

کوئی تو ہے جو ہمارے دلوں کے اندر ہے

اسے قریب سے دیکھا تو یہ ہوا معلوم

وہ بوئے گل نہیں شمشیر باد صرصر ہے

سمجھ کے آگ لگانا ہمارے گھر میں تم

ہمارے گھر کے برابر تمہارا بھی گھر ہے

مری جبیں کو حقارت سے دیکھنے والے

مری جبیں سے ترا آستاں منور ہے

تمہارے قرب کی لذت نصیب ہے جس کو

وہ ایک لمحہ حیات ابد سے بہتر ہے

ہمارا جرم یہی ہے کہ حق پرست ہیں ہم

ہمارے خون کا پیاسا ہر ایک خنجر ہے

وہ میرے سامنے آئے تو کس طرح آئے

کوئی لباس ہے اس کا نہ کوئی پیکر ہے

ہر اک بلا سے بچائے ہوئے ہے جو ہم کو

ہمارے سر پہ یہ ماں کی دعا کی چادر ہے

بھٹک رہا ہوں میں صدیوں سے دشت غربت میں

کوئی تو مجھ کو بتائے کہاں مرا گھر ہے

ابھی حفیظؔ گلابوں کی بات مت کیجے

لہولہان ابھی گلستاں کا منظر ہے

(1105) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lab-e-furaat Wahi Tishnagi Ka Manzar Hai In Urdu By Famous Poet Hafeez Banarasi. Lab-e-furaat Wahi Tishnagi Ka Manzar Hai is written by Hafeez Banarasi. Enjoy reading Lab-e-furaat Wahi Tishnagi Ka Manzar Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Banarasi. Free Dowlonad Lab-e-furaat Wahi Tishnagi Ka Manzar Hai by Hafeez Banarasi in PDF.