Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1e9f086ad6d35004e862708b69e6a22c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ سوچ کے پروانہ محفل میں جلا ہوگا - حفیظ بنارسی کی شاعری - Darsaal

کچھ سوچ کے پروانہ محفل میں جلا ہوگا

کچھ سوچ کے پروانہ محفل میں جلا ہوگا

شاید اسی مرنے میں جینے کا مزا ہوگا

ہر سعی تبسم پر آنسو نکل آئے ہیں

انجام طرب کوشی کیا جانئے کیا ہوگا

گمراہ محبت ہوں پوچھو نہ مری منزل

ہر نقش قدم میرا منزل کا پتا ہوگا

کیا تیرا مداوا ہو درد شب تنہائی

چپ رہئے تو بربادی کہئے تو گلا ہوگا

کترا کے تو جاتے ہو دیوانے کے رستے سے

دیوانہ لپٹ جائے قدموں سے تو کیا ہوگا

میخانے سے مسجد تک ملتے ہیں نقوش پا

یا شیخ گئے ہوں گے یا رند گیا ہوگا

فرزانوں کا کیا کہنا ہر بات پہ لڑتے ہیں

دیوانے سے دیوانہ شاید ہی لڑا ہوگا

رندوں کو حفیظؔ اتنا سمجھا دے کوئی جا کر

آپس میں لڑو گے تم واعظ کا بھلا ہوگا

(4882) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Soch Ke Parwana Mahfil Mein Jala Hoga In Urdu By Famous Poet Hafeez Banarasi. Kuchh Soch Ke Parwana Mahfil Mein Jala Hoga is written by Hafeez Banarasi. Enjoy reading Kuchh Soch Ke Parwana Mahfil Mein Jala Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Banarasi. Free Dowlonad Kuchh Soch Ke Parwana Mahfil Mein Jala Hoga by Hafeez Banarasi in PDF.