Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5a87aec09953102b6e26f9824e8520d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو نظر سے بیان ہوتی ہے - حفیظ بنارسی کی شاعری - Darsaal

جو نظر سے بیان ہوتی ہے

جو نظر سے بیان ہوتی ہے

کیا حسیں داستان ہوتی ہے

پتھروں کو نہ ٹھوکریں مارو

پتھروں میں بھی جان ہوتی ہے

جس کو چھو دو تم اپنے قدموں سے

وہ زمیں آسمان ہوتی ہے

بے پیے بھی سرور ہوتا ہے

جب محبت جوان ہوتی ہے

زندگی تو اسی کی ہے جس پر

وہ نظر مہربان ہوتی ہے

جتنے اونچے خیال ہوتے ہیں

اتنی اونچی اڑان ہوتی ہے

آرزو کی زباں نہیں ہوتی

آرزو بے زبان ہوتی ہے

جس میں شامل ہو تلخئ غم بھی

کتنی میٹھی وہ تان ہوتی ہے

ان کی نظروں کا ہو فسوں جس میں

وہ غزل کی زبان ہوتی ہے

خار کی زندگیٔ بے رونق

پھول کی پاسبان ہوتی ہے

کون دیتا ہے روح کو آواز

جب حرم میں اذان ہوتی ہے

عشق کی زندگی حفیظؔ نہ پوچھ

ہر گھڑی امتحان ہوتی ہے

(990) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Nazar Se Bayan Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Hafeez Banarasi. Jo Nazar Se Bayan Hoti Hai is written by Hafeez Banarasi. Enjoy reading Jo Nazar Se Bayan Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Banarasi. Free Dowlonad Jo Nazar Se Bayan Hoti Hai by Hafeez Banarasi in PDF.