Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_27d6d3404ddb5781cd0a007f84dc34ec, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک شگفتہ گلاب جیسا تھا - حفیظ بنارسی کی شاعری - Darsaal

اک شگفتہ گلاب جیسا تھا

اک شگفتہ گلاب جیسا تھا

وہ بہاروں کے خواب جیسا تھا

پڑھ لیا ہم نے حرف حرف اسے

اس کا چہرہ کتاب کیسا تھا

دور سے کچھ تھا اور قریب سے کچھ

ہر سہارا سراب جیسا تھا

ہم غریبوں کے واسطے ہر روز

ایک روز حساب جیسا تھا

کس قدر جلد اڑ گیا یارو

وقت رنگ شباب جیسا تھا

کیسے گزری ہے عمر کیا کہئے

لمحہ لمحہ عذاب جیسا تھا

زہر تھا زندگی کے ساغر میں

رنگ رنگ شراب جیسا تھا

کیا زمانہ تھا وہ زمانہ بھی

ہر گنہ جب ثواب جیسا تھا

کون گردانتا اسے قاتل

وہ تو عزت مآب جیسا تھا

بے حجابی کے باوجود بھی کچھ

اس کے رخ پر حجاب جیسا تھا

جب بھی چھیڑا تو اک فغاں نکلی

دل شکستہ رباب جیسا تھا

اس کے رخ پر نظر ٹھہر نہ سکی

وہ حفیظؔ آفتاب جیسا تھا

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Shagufta Gulab Jaisa Tha In Urdu By Famous Poet Hafeez Banarasi. Ek Shagufta Gulab Jaisa Tha is written by Hafeez Banarasi. Enjoy reading Ek Shagufta Gulab Jaisa Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Banarasi. Free Dowlonad Ek Shagufta Gulab Jaisa Tha by Hafeez Banarasi in PDF.