Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e0bbb5e5444f14162dc3c1eeedde807e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نیلو - حبیب جالب کی شاعری - Darsaal

نیلو

تو کہ ناواقف آداب شہنشاہی تھی

رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے

تجھ کو انکار کی جرأت جو ہوئی تو کیوں کر

سایۂ شاہ میں اس طرح جیا جاتا ہے

اہل ثروت کی یہ تجویز ہے سرکش لڑکی

تجھ کو دربار میں کوڑوں سے نچایا جائے

ناچتے ناچتے ہو جائے جو پائل خاموش

پھر نہ تا زیست تجھے ہوش میں لایا جائے

لوگ اس منظر جانکاہ کو جب دیکھیں گے

اور بڑھ جائے گا کچھ سطوت شاہی کا جلال

تیرے انجام سے ہر شخص کو عبرت ہوگی

سر اٹھانے کا رعایا کو نہ آئے گا خیال

طبع شاہانہ پہ جو لوگ گراں ہوتے ہیں

ہاں انہیں زہر بھرا جام دیا جاتا ہے

تو کہ ناواقف آداب شہنشاہی تھی

رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے

(2704) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nilo In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Nilo is written by Habib Jalib. Enjoy reading Nilo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Nilo by Habib Jalib in PDF.