Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d9e7b30d6b32c7aa55b9dc290ff43526, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مشیر - حبیب جالب کی شاعری - Darsaal

مشیر

میں نے اس سے یہ کہا

یہ جو دس کروڑ ہیں

جہل کا نچوڑ ہیں

ان کی فکر سو گئی

ہر امید کی کرن

ظلمتوں میں کھو گئی

یہ خبر درست ہے

ان کی موت ہو گئی

بے شعور لوگ ہیں

زندگی کا روگ ہیں

اور تیرے پاس ہے

ان کے درد کی دوا

میں نے اس سے یہ کہا

تو خدا کا نور ہے

عقل ہے شعور ہے

قوم تیرے ساتھ ہے

تیرے ہی وجود سے

ملک کی نجات ہے

تو ہے مہر صبح نو

تیرے بعد رات ہے

بولتے جو چند ہیں

سب یہ شر پسند ہیں

ان کی کھینچ لے زباں

ان کا گھونٹ دے گلا

میں نے اس سے یہ کہا

جن کو تھا زباں پہ ناز

چپ ہیں وہ زباں دراز

چین ہے سماج میں

بے مثال فرق ہے

کل میں اور آج میں

اپنے خرچ پر ہیں قید

لوگ تیرے راج میں

آدمی ہے وہ بڑا

در پہ جو رہے پڑا

جو پناہ مانگ لے

اس کی بخش دے خطا

میں نے اس سے یہ کہا

ہر وزیر ہر سفیر

بے نظیر ہے مشیر

واہ کیا جواب ہے

تیرے ذہن کی قسم

خوب انتخاب ہے

جاگتی ہے افسری

قوم محو خواب ہے

یہ ترا وزیر خاں

دے رہا ہے جو بیاں

پڑھ کے ان کو ہر کوئی

کہہ رہا ہے مرحبا

میں نے اس سے یہ کہا

چین اپنا یار ہے

اس پہ جاں نثار ہے

پر وہاں ہے جو نظام

اس طرف نہ جائیو

اس کو دور سے سلام

دس کروڑ یہ گدھے

جن کا نام ہے عوام

کیا بنیں گے حکمراں

تو ''یقیں'' ہے یہ ''گماں''

اپنی تو دعا ہے یہ

صدر تو رہے سدا

میں نے اس سے یہ کہا

(2786) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mushir In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Mushir is written by Habib Jalib. Enjoy reading Mushir Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Mushir by Habib Jalib in PDF.